دارالقضاء جرمنی میں خدمت کی توفیق پانے والے

جماعت احمدیہ جرمنی میں قضائی خدمات بجا لانے کا سلسلہ قضاء بورڈ جرمنی کے قیام (1990ء) سے بھی پہلے کا ہے جب مبلغ انچارج صاحب کی نگرانی میں مختلف شہروں میں بعض احباب جماعت کو قاضی مقرر کی گیا تھا۔ (اخباراحمدیہ جنوری 1991ء) نومبر 1990ء میں قضاء بورڈ کا قیام عمل میں آیا تو اس میں پانچ ممبران تھے۔ اس کے بعد جوں جوں جماعت کی تجنید بڑھتی گئی اور تنازعات میں اضافہ ہونے لگا تو ممبران بورڈ اور قاضیان کرام کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا۔ ان سب خدمت کرنے والے احباب جماعت مختصر کوائف بغرض دعا و ریکارڈ اس مضمون میں شائع کئے جا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو اجرِ عظیم بخشے،آمین۔
اب تک صدر قضاء بورڈ جرمنی کے جلیل القدر عہدہ پر فائز رہنے والے بزرگان کا مختصر تعارف حسبِ ذیل ہے:
محترم مسعود احمد خان صاحب دہلوی
قضاء بورڈ جرمنی کے اوّلین صدر، سلسلہ کے دیرینہ خادم اور ایک طویل عرصہ تک بطور ایڈیٹر روزنامہ الفضل ربوہ خدمت کی توفیق پانے والے محترم مسعود احمد خان صاحب دہلوی (مرحوم) تھے۔ آپ 1920ء میں حضرت محمد حسن آسان صاحبؓ دہلوی کے ہاں پیدا ہوئے اور بی اے تک تعلیم دہلی میں حاصل کرکے سرکاری ملازمت کا آغاز ہی کیا تھا کہ حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک وقفِ زندگی پر لبیک کہتے ہوئے اپنے آپ کو پیش کر دیا تو آپ کا تقرر اخبار الفضل قادیان میں ہوا۔ اس ادارہ کے ساتھ مختلف حیثیتوں میں قریبًا 43سال تک منسلک رہے۔ دسمبر 1988ء میں الفضل سے بطور ایڈیٹر ریٹائر ہونے کے بعد دہلوی صاحب 1989ء میں اپنے بیٹوں کے پاس جرمنی چلے آئے۔ یہاں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے جماعت احمدیہ جرمنی میں پہلی بار قضاء کا نظام قائم فرمایا تو قضاء بورڈ کا بانی صدر ہونے کا شرف آپ ہی کے حصہ میں آیا۔ آپ پانچ سال تک اس عہدہ پر فائز رہے۔ آپ کی وفات مؤرخہ 03 نومبر 2011ء کو ربوہ میں ہوئی اور تدفین بھی بہشتی مقبرہ دارالفضل(قطعہ خاص ب) میں ہوئی۔ آپ کے دَور میں نظامِ کار میں باقاعدگی کے لیے متعدد فارم بنائے گئے۔
محترم چودھری حفیظ الرحمٰن صاحب
مکرم حفیظ الرحمٰن صاحب ابن مکرم چودھری عبدالرحمٰن صاحب مارچ 1944ء کو سابقہ ریاست بہاول پور کے ضلع رحیم یار خان میں پیدا ہوئے۔ ابتداء سے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم وہیں حاصل کی اور بعد میں گریجوایشن اور قانون کی تعلیم لاہور سے حاصل کی۔ آپ کے والد محترم نے 1934ء میں قادیان جا کر بیعت کرنے کی سعادت حاصل کی جس کے نتیجہ میں ان کے والد صاحب نے انہیں گھر سے بےدخل کر دیا۔
مکرم حفیظ الرحمٰن صاحب ابتدائی اپرنٹس شپ لاہور اور خانیوال میں مکمل کرنے کے بعد وکالت کے پیشہ سے منسلک ہوگئے۔ آپ کو 1966ء تا 1969ء خانیوال،میاں چنوں (پاکستان) میں بطور قائد مجلس خدام الاحمدیہ خدمت کی توفیق ملی۔
1986ء میں آپ مع فیملی جرمنی آگئے اور Fronhausen ماربرگ میں رہائش پذیر ہوئے۔ ماربرگ میں بطور سیکرٹری تبلیغ خدمت کی توفیق پائی جہاں شہر کے وسط میں تبلیغی اسٹالز لگاتے رہے۔ اسی طرح بطور زعیم انصاراللہ اور ایڈیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی بھی خدمت کی توفیق پائی۔
1990ء میں قضاء بورڈ جرمنی کا قیام ہوا تو اس میں ممبر بورڈ مقرر ہوئے اور 1997ء میں صدر قضاء بورڈ کی ذمہ داری آپ کو دی گئی جسے آپ نے 2005ء تک با احسن طریق نبھایا۔ آپ کے دَور میں حضورانور کی ہدایات کی روشنی میں بہت سی دور کی جماعتوں میں قاضیان کا تقرر ہوا۔ اس کے ساتھ ہی آپ نے قاضیان کی تعلیم و تربیت کے لئے ریفریشرکورسز کا سلسلہ بھی شروع کرایا۔ جس کے نتیجہ میں ملکی قانون اور فقہ احمدیہ کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے قاضیانِ کرام کی کارکردگی میں بہتری آئی،الحمدللہ۔ اسی طرح جلسہ سالانہ جرمنی کے مواقع پر پاکستان اور دیگر ممالک سے تشریف لائے ہوئے دارالقضاء سے تعلق رکھنے والے مہمانوں کے ساتھ ملاقاتوں کا نہایت مفید سلسلہ بھی شروع کیا جو دارالقضاء کے مستقل پروگراموں کا حصّہ بن گیا۔
مکرم ڈاکٹر نعیم احمد طاہر صاحب
محترم ڈاکٹر نعیم احمد طاہر صاحب مؤرخہ 4؍اپریل 1952ء کو محترم طاہر محمود صاحب کے ہاں پشاور میں پیدا ہوئے۔ آپ کےبچپن کا زیادہ حصّہ ربوہ میں موجود صحابہ حضرت مسیح موعودؑ کی پاکیزہ صحبت میں گزرا۔ آپ نے ابتدائی اور اعلیٰ تعلیم تعلیم الاسلام سکول و کالج ربوہ سےحاصل کی۔ 1972ء میں آپ نے تعلیم الاسلام کالج سے ہی ایم ایس سی فزکس کا امتحان دیا اور پنجاب یونیورسٹی میں نہ صرف اوّل رہے بلکہ غیرمعمولی ریکارڈ قائم کیا۔ اس کے بعد گلاسگو یونیورسٹی سے فزکس میں ڈاکٹریٹ کی۔ پھر کارلسروئے(جرمنی) میں قائم ایک معروف تحقیقی ادارہ نیوکلئیر ریسرچ سنٹر کے ساتھ منسلک ہوگئے۔ جہاں آپ کی غیرمعمولی کارکردگی کی بنیاد پر 2001ء میں امریکہ کے ایک ادارہ نے فزکس کے تحقیقی میدان میں معروف لوگوں میں آپ کا شمار کیا اور اپنی کتاب میں آپ کا تعارف شائع کیا۔ علاوہ ازیں آپ نے دنیا بھر کے تحقیقی اداروں میں سینکڑوں کی تعداد میں اپنے مقالے پڑھے جو مختلف رسالوں میں شائع بھی ہوتے رہے۔
کارلسروئے میں ملازمت کے دوران آپ صدر جماعت اور بعد ازاں ریجنل امیر سٹٹ گارٹ کے طور پر کئی سال خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ 2003ء میں آپ اپنی ملازمت کے سلسلہ میں ڈارمشٹڈٹ آگئے تو بھی مقامی جماعت کے ساتھ منسلک رہے۔ 2006ء کے آغاز میں آپ کو حضورانور نے قضاء بورڈ جرمنی کا صدر مقرر فرمایا تو آپ نے یہ خدمت بھی نہایت ذمہ داری کے ساتھ انجام دی۔ اس سے قبل 1990ء میں جب قضاء بورڈ جرمنی کا قیام ہوا تو بھی آپ کو حضورؒ نے نائب صدر مقرر فرمایا تھا۔ (یاد رہے کہ یہ عہدہ صرف جرمنی میں ہی ہے) آپ نے اپنے دَور میں قاضیان کے لئے ایسا ماحول مہیا کرنے کی کوشش کی کہ وہ ہر قسم کے بیرونی دباؤ سے آزاد ہوکر مقدمات کے فیصلے مکمل انصاف کے ساتھ کرسکیں۔ اسی طرح قاضیان کی تعلیم و تربیت کے لیے جاری ریفریشرکورسز کو باقاعدگی کے ساتھ جاری رکھا۔ آپ کے دور صدارت میں دارالقضاء کا علیحدہ دفتر (Luisen Str. 82a, Offenbach) قائم ہوا۔
مکرم عبدالرفیق احمد صاحب
قضاء بورڈ جرمنی کے موجودہ صدر محترم عبدالرفیق احمد صاحب ابن مکرم عبدالرّحیم احمد صاحب 1975ء میں بمقام لاہور(پاکستان) پیدا ہوئے۔ آپ کے پڑدادا حضرت مولوی عبدالعزیز صاحبؓ آف کھاریاں ضلع گجرات پاکستان اور پڑنانا حضرت منشی عبدالحق صاحبؓ دونوں صحابی حضرت مسیح موعودؑ تھے۔
ابھی آپ تین سال کے تھے کہ اپنے والدین کے ہمراہ 1978ء میں جرمنی آگئے۔ یہاں آپ نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ آپ نے ابتداء ًوکالت کی ایک بین الاقوامی لاء کمپنی کے لیے کام کیا اور 2012ء سے آپ بین الاقوامی کمپنییز کے لیے قانونی مشاورت کر رہے ہیں۔
آپ جماعت احمدیہ جرمنی کی مرکزی مجلس عاملہ میں بطور سیکرٹری امور خارجیہ اور پریس سیکرٹری خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ اسی طرح مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی میں مہتمم تعلیم بھی رہے اور بعض دوسرے شعبوں کی ذمہ داری نباہتے رہے۔ 2019ء میں آپ کو حضورانور نے قضاء بورڈ جرمنی کا صدر مقرر فرمایا۔ اس وقت سے آپ نہایت محنت کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے ساتھ یہ ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو بہترین رنگ میں اس خدمت کا حق ادا کرتے چلے جانے کی توفیق بخشے، آمین۔