جماعت احمدیہ جرمنی کی 41ویں مجلسِ شوریٰ 2023ء

رپورٹ: مکرم عرفان احمد خان صاحب

جماعت احمدیہ جرمنی کی41ویں مجلسِ شوریٰ 12 اور 13 مئی 2023ء بروز جمعہ ہفتہ بیت السبوح فرانکفرٹ میں منعقد ہوئی جس میں جرمنی کی 205 جماعتوں اور 12 لوکل امارتوں کے 81 حلقہ جات سے 500 نمائندگان شامل ہوئے۔ ان نمائندگان میں 15 ریجن سے بھی نمائندگی شامل تھی اور شوریٰ کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے لجنہ اماءاللہ کی طرف سے بھی 30 خواتین نے میٹنگ روم بیت السبوح سے کارروائی میں حصہ لیا۔
تیاری مجلسِ شوریٰ
سال نو کے آغاز پر سال بھر میں منعقد ہونے والی اہم تقریبات کا اعلان کر دیا جاتا ہے جس میں مجلسِ شوریٰ بھی شامل ہے۔ چنانچہ امسال مجلسِ شوریٰ کے لئے 12 تا 14 مئی 2023ء کی تاریخیں مختص کی گئی تھیں تاہم ایجنڈا پر بحث مکمل ہوجانے کے نتیجہ میں دوسرے روز ہی ختم ہوگئی۔ مکرم آفاق احمدصاحب مربی سلسلہ و اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ شوریٰ کی تیاری کا کام ماہِ دسمبر سے شروع ہو جاتا ہے۔ نمائندگانِ شوریٰ کے انتخاب اور جماعتوں سے تجاویز منگوانے کے طریق کار پر مشتمل خطوط ماہ جنوری میں ارسال کر دئیے جاتے ہیں جس میں جماعتوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مارچ کے آخر تک اپنے نمائندگان کے چناؤ کی رپورٹ اور تجاویز محترم امیر صاحب جرمنی کو بھجوا دیں۔ موصول شدہ رپورٹس پر محترم امیر صاحب کی طرف سے دی جانے والی منظوری سے متعلق ساتھ کے ساتھ جماعتوں کو اطلاع دینے کا کام بھی مجلسِ شوریٰ کے لئے کام کرنے والی ٹیم کے فرائض میں شامل ہے۔ سیکرٹری صاحب مال اور ان کی ٹیم بھی اسی طرح مصروف رہتی ہے اور اپریل کے شروع تک مجلسِ شوریٰ کے دفتری امور بڑی حد تک سرانجام دے دئیے جاتے ہیں۔ اپریل کے شروع میں بجٹ فنانس کمیٹی کی سفارشات کے ساتھ دیگر تجاویز کے ہمراہ نیشنل مجلس عاملہ میں پیش کرکے مجلسِ شوریٰ کا حتمی ایجنڈا رَدّ شدہ تجاویز کے ساتھ آخری منظوری کے لئے حضرت خلیفۃالمسیح الخامس کی خدمت میں منظوری کے لئے ارسال کر دیا جاتا ہے۔
مجلس شوریٰ کے پہلے روز 12 مئی جمعہ کے دن صبح سے مہمانوں کی آمد شروع ہوگئی تھی جس سے بیت السبوح میں معمول سے زیادہ چہل پہل نظر آ رہی تھی۔ شعبہ ضیافت اور شعبہ جنرل سیکرٹری کے کارکنان مہمانوں کو خوش آمدید کہنے میں ہمہ وقت مصروف تھے۔ سوا بجے نماز جمعہ سے مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی نے صداقتِ اسلام اور اسلام کے پھیلنے سے متعلق خطبہ دیا۔
نمازِ جمعہ کے بعد حاضرین نے بذریعہ ایم ٹی اے حضرت امیرالمومنین کا خطبہ جمعہ براہِ راست سننے کی سعادت حاصل کی جس میں حضورانور نے مجلسِ شوریٰ سے متعلق بہت سی ہدایات و نصائح فرمائیں، الحمدللہ علیٰ ذالک۔
اجلاس اوّل
مجلس شوریٰ کے لیے بیت السبوح کے مردانہ سپورٹس ہال کو دس بلاکس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ خلفائے سلسلہ کے مجلسِ شوریٰ سے متعلق ارشادات پر مشتمل جرمن اور اردو بینرز آویزاں کئے گئے تھے۔ پانچ بجکر پانچ منٹ پر مکرم امیر صاحب جرمنی کے تشریف لانے پر افتتاحی اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآنِ کریم مع اردو و جرمن ترجمہ کے ساتھ ہوا جس کی سعادت مکرم مرتضیٰ منان صاحب مربّی سلسلہ کو حا صل ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں حضورانور کے تازہ خطبہ جمعہ کی روشنی میں کہا کہ ہم صرف تین دن کے لئے شوریٰ کے ممبر نہیں بلکہ پورے سال کے لئے جواب دہ ہیں۔ جن فیصلوں کی منظوری حضور کی طرف سے آجائے ان پر عمل پیراء ہونا اور نگرانی کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ آنحضرتﷺ صحابہ سے مشورہ کرتے تھے ہمیں بھی سنّتِ رسول پر عمل کرتے ہوئے ایک دوسرے کی رائے معلوم کرنی چاہیے۔ روحانی ترقی کے لئے عبادت، تقویٰ اور سچائی کی بہت اہمیت ہے۔ بجٹ کے لئے اپنی صحیح آمدنی لکھوانے میں ہمیں مثال بننا چاہیے۔ لجنہ ممبرات جو ملازمت کر رہی ہیں، جن نوجوانوں نے روزگار شروع کیا ہے ان سب کو حکمت کے ساتھ چندہ سسٹم میں لانا ہے۔ امیر صاحب نے حضورانور کے خطبہ جمعہ کی روشنی میں مزید فرمایا کہ احبابِ جماعت کے دلوں میں دین کی محبّت پیدا کریں۔ اس کے لئے ہمیں ذیلی تنظیموں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر کے آخر میں جرمنی میں جماعت کے قیام پر سو سال گزرنے کے حوالے سے متعدد تقریبات میں شریک ہونے والوں کے مثبت و حیران کن تاثرات بیان کئے اور کہا کہ یہ سب خلافت کی برکت ہے۔ لوگ ہمارے درمیان باہمی محبّت اوریک جان ہوکر کام کرنے پر حیران ہوتے ہیں۔ پانچ بجکر پچپن منٹ پر امیر صاحب نے افتتاحی دعا کروائی۔
اس کے بعد مجلسِ شوریٰ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ سیکرٹری شوریٰ مکرم جری اللہ خان صاحب مربّی سلسلہ و جنرل سیکرٹری نے رَدّ شدہ تجاویز پڑھیں اور ان کی وجوہات بیان کیں۔ ان میں سے دو کا تعلق شعبہ تبلیغ اور ایک کا شعبہ تربیت سے تھا۔ گزشتہ سال مجلسِ شوریٰ کے فیصلہ جات جن کا تعلق تربیت سے تھا پر عمل درآمد کی رپورٹ مکرم طاہر احمد صاحب سیکرٹری تربیت نے پیش کی۔ صد سالہ تقاریب کی رپورٹ میں مکرم محمد داؤد مجوکہ صاحب سیکرٹری صد سالہ کمیٹی و سیکرٹری امورِ خارجیہ نے تقاریب، نمائشوں اور اس میں شامل ہونے والی اہم شخصیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس مکرم امیر صاحب نے مکرم فرہاد احمد ملک غفار صاحب مربّی سلسلہ کو اپنی معاونت کے لئے سٹیج پر بلایا۔ جس کے بعد نمائندگان نے دو سب کمیٹیوں کے ممبران کا چناؤ کیا۔ سب کمیٹی تربیت 35 ممبران پر مشتمل تھی۔ مکرم امیر صاحب نے مکرم مبشر احمد باجوہ صاحب لوکل امیر مورفیلڈن والڈورف کو صدر کمیٹی اور مکرم طاہر احمد صاحب مربّی سلسلہ کو سیکرٹری کمیٹی مقرر کیا۔ دوسری سب کمیٹی ‘مال آمد و خرچ’ جو 30 ممبران پر مشتمل تھی، کے صدر مکرم منصور احمد صاحب صدر جماعت کِیل اور سیکرٹری مکرم طارق محمود صاحب سیکرٹری مال جرمنی کو مقرر کیا۔ جس کے بعد پہلے دن کی کارروائی مکمل ہوئی۔ رات کے کھانے کے بعد اور نماز مغرب و عشاء سے پہلے اور بعد سب کمیٹیوں کے اجلاس جاری رہے۔
مجلسِ شوریٰ کا دوسرا دن
صبح دس بجے مکرم امیر صاحب کی زیرِ صدارت اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآنِ کریم سے شروع ہوئی جو مع اردو و جرمن ترجمہ مکرم رانا شیراز احمدصاحب مربّی سلسلہ نے کی۔ اجتماعی دعا کے بعد صدر سب کمیٹی تربیت مکرم مبشر احمد باجوہ صاحب نے رپورٹ پیش کی۔ مکرم کامران اشرف صاحب مربّی سلسلہ کو مکرم امیر صاحب نے معاونت کے لئے سٹیج پر بلایا جنہوں نے تجویز پر رائے دینے والوں کے اسماء تحریر کئے۔ اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے فرمایا کہ اس تجویز سے متعلق حضورانور کا ارشاد موجود ہے۔ اس لیے بتائیں کہ ہم حضورانور کی ہدایت پر کس طرح بہتر طور پر عمل کرسکتے ہیں۔ اس پر دو خواتین اور 17 ممبران نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ سب کمیٹی کی تجویز کا تعلق بھی حضور کے ارشاد پر عمل درآمد سے متعلق تھا۔ جس کو مرحلہ وار ایوان نے حضورانور کی خدمت میں پیش کرنے کی سفارش کی۔ اصل تجویز اور سیّدنا و امامنا کا ارشاد قارئین کے مطالعہ کے لئے پیش خدمت ہے۔
ایک تجویز یہ پیش کی گئی تھی کہ چونکہ ابھی تک بہت سے افراد جماعت اپنا بجٹ اپنی حقیقی آمدنی کے مطابق نہیں لکھواتے۔ یہاں تک کہ بہت سے نوجوان اور مستورات جن کی آمد بہت اچھی ہے، نے اپنا بجٹ لکھوایا ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح بعض عہدیداران کا بجٹ بھی درست نہیں ہوتا۔ ان وجوہات کی بنا پر مہم کو متعارف کروایا جائے تاکہ اس کے ذریعہ افراد جماعت میں یہ احساس پیدا ہوکہ وہ اپنا بجٹ تقویٰ اور سچائی کی بنیاد پر لکھوایا کریں۔ یہ تجویز جب بغرضِ منظوری حضور کی خدمت میں ارسال کی گئی تو اس حوالے سے حضور کا درج ذیل ارشاد موصول ہوا۔
’’اوّل مقصد یہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی تعظیم و تکریم کو اُجاگر کیا جائے اور افراد کو اپنی عبادات کی طرف توّجہ دینے کی ترغیب دلائی جائے۔ بنیادی مقصد یہ ہوکہ ہمارے نوجوانوں اور بچوں کی روحانی تربیت کے لئے موثر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ مساجد میں نمازیوں کی تعداد کو بڑھانے کے لئے آپ کو ذیلی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اللہ تعالیٰ کی عبادت کو اصل محور بنا کر منصوبہ بندی کرنے کی طرف توّجہ کرنی چاہیے‘‘۔
سب کمیٹی تربیت کی رپورٹ کے بعد وقفہ ہوا جس کے بعد سب کمیٹی مال نے بجٹ 2023۔2024ء پیش کیا۔ مکرم منصور احمد صاحب صدر سب کمیٹی نے دوران اجلاس ممبران سب کمیٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی آراء سے ممبرانِ شوریٰ کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر مکرم اطہر سہیل صاحب مربّی سلسلہ مکرم امیر صاحب نے معاونت کے لئے سٹیج پر بُلا لیا۔ اس کے بعد بجٹ پر بحث شروع ہوئی تو مکرم طارق محمود سیکرٹری مال ہمہ وقت ڈائس پر موجود رہ کر بجٹ کی مختلف مدّات کی وضاحت کرتے رہے۔ ایک موقع پر مکرم امیر صاحب نے فرمایا کہ ممبرانِ شوریٰ سمیت 40 فیصد لوگ چندہ صحیح آمد پر نہیں دیتے۔ اس دوران چونکہ MTA پر جامعہ احمدیہ برطانیہ کی تقریب تقسیمِ اسناد تھی اور حضورانور کی صدارت میں براہِ راست کارروائی نشر کی جا رہی تھی لہٰذا شوریٰ کی کارروائی کو کچھ وقت کے لیے روک کر حضورانور کا پُرمعارف خطاب سنا گیا جس کے اختتام پر نمازوں اور کھانے کا وقفہ کیا گیا۔ ساڑھے تین بجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اشاعت لٹریچر کے حوالے سے سیکرٹری اشاعت و تصنیف مکرم مبارک احمد تنویر صاحب مربّی سلسلہ نے اب تک حضرت مسیح موعود کی کتب کے جرمن زبان میں ترجمہ کی تفصیل اور حضور کی کتب کے مطالعہ کی اہمیت بیان کی۔ سو مساجد سکیم کے کام کی تفصیل مکرم حافظ مظفر عمران صاحب نے بیان کی۔ افسر صاحب جلسہ سالانہ مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب نے نئی جلسہ گاہ (Messe Stuttgart) برائے 2023ء کی تفاصیل سے آگاہ کیا نیز جماعت جرمنی اپنی ذاتی جلسہ گاہ کی خرید کے لئے اب تک جن 30 پراجیکٹ پر کام کرچکی ہے ان کے بارے میں بتایا۔ بجٹ آمد و خرچ کی ہر مدّ پر ممبران کی رائے لینے کے بعد حضورانور کی خدمت میں بغرض منظوری بھجوانے کی سفارش کی گئی جس میں بعض ممبران کی طرف سےترامیم بھی شامل ہیں۔ بجٹ کی کارروائی شام 8 بجے تک جاری رہی۔ جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں ذیلی تنظیموں کے اجتماعات جو آئندہ چند ہفتوں میں منعقد ہوں گے ان میں بھرپور شرکت کی تلقین کی۔ عائشہ اکیڈمی، حفظ کلاس کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ صد سالہ تقریبات زیادہ سے زیادہ کامیاب بنانے اور ان تقریبات کے مثبت نتائج پر گفتگو کی اور آخر پر دعا کروائی۔
مجلسِ شوریٰ کے جملہ انتظامات میں شعبہ جنرل سیکرٹری کی متعدد ٹیموں، شعبہ ضیافت، طلبہ جامعہ احمدیہ، لوکل امارت فرانکفرٹ، انتظامیہ بیت السبوح مکرم طاہر محمود صاحب، مکرم نصیر احمد چیمہ صاحب، مکرم جواد احمد صاحب، مکرم عدنان احمد صاحب، مکرم غضنفر علی صاحب، مکرم وسیم احمد بھٹی صاحب اور مکرم شہزاد احمد صاحب نے بھرپور تعاون پیش کیا۔
اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر سے نوازے اور ہمیں شوریٰ کے نیک مقاصد سے مستفیض فرمائے، آمین